Articles by "Love Poetry"
Showing posts with label Love Poetry. Show all posts

Village Poetry In Urdu:

حدودِ وقت کے دروازے منتظر ہیں نسیمؔ
کہ تو یہ فاصلے کر کے عبور دستک دے

سڑک تم اب آئی ہو گاؤں 
جب سارا گاؤں شہر جا چکا ہے


یار پیڑوں کی اُداسی نہیں دیکھی جاتی
مُجھ سے مت ملنا مگر گاؤں تو آ جانا

آوارہ گردِ شہر کو پتھر نہ مارنا
آداب آشنا نہ سہی، آدمی تو ہے

گاؤں میں رہوں گےتو ماں باپ کے نام سے پہنچانے جاؤ گے۔
شہر میں رہو گے تو مکان نمبر سے پہنچانے جاؤ گے۔

دل دروازوں پر لٹکی زنجیر ہلاتا ہے
گاؤں کا ایک ملنگ جو رات کو ہیر گاتا ہے

میں اپنے گاؤں سے کچھ اس لیے بھی دور ہوا
کہ مجھ سے مل کے سبھی تیرا ذکر کرتے تھے

وہ شہر کی سڑکوں پے شور کی مانند
میں دور کسی گاؤں میں مغرب کی آذان جیسا

میں گاؤں کا ہوں سو ڈر رہا ہوں جُدائیوں سے
تو شہر کی ہے میں جانتا ہوں نہیں ڈرو گی"

زادِ سفر میں گاوں کی یادوں کو باندھ کر
شہروں کو لوٹتی ہوئی آنکھوں کی خیر ہو

عین ممکن ہے کوئی بچھڑا ہوا مل جائے کہیں
کیوں نہ اس بار تیرے گاؤں کا میلہ دیکھیں

میرے گاؤں میں چائے کا ہوٹل تھا  لیکن 
میرے گاؤں میں تیرے ہاتھ کی چائے نہ تھی 

میرے گاؤں کا حسن مت پوچھو
چاند کچے مکاں میں رہتا تھا

اک اور کھیت پکی سڑک نے نگل لیا
اک اور گاؤں شہر کی وسعت میں کھو گیا

دور تک ساتھ دیا کرتی ہیں آنکھیں ان کا
تو نے دیکھے ہیں کبھی گاؤں سے جاتے ہوئے لوگ؟

زادِ سفر میں گاوں کی یادوں کو باندھ کر
شہروں کو لوٹتی ہوئی آنکھوں کی خیر ہو-

شہر کو چھوڑ کے ، گاؤں کی طرف آتے ھیں
لعل تھک جائیں تو ، ماؤں کی طرف آتے ھیں

میرے گاوں میں تو تتلی پر بھی مر مٹتے ہیں لوگ
تیرے آنے سے تو خلقت باؤلی ہو جائے گی

وہ اپنے گاؤں کی گلیاں تِھیں , دِل جِن میں .. ناچتا گاتا تھا
اب ... اِس سے فرق نہیں پَڑتا .. ناشاد ہُوا یا شاد ہُوا 

اُس کی بارات پھیکی پڑ گئی تھی 
میرے دکھ میں سارا گاؤں شامل تھا

اخروٹ کھائیں تاپیں انگیٹھی پہ آگ آ 
رستے تمام گاؤں کے کہرے سے اٹ گئے

پیری میں خم کمر میں نہیں ضعف سے قمرؔ
میں جھک کے دیکھتا ہوں جوانی کدھر گئی

ہم سے اپنے گاؤں کی مٹی کے گھر چھینے گئے 
جس طرح شہری پرندوں سے شجر چھینے گئے 
تتلیوں نے کاغذی پھولوں پہ ڈیرا کر لیا 
راستے میں جگنوؤں کے بال و پر چھینے گئے

مجھے ہے شہر کے نقشہ نگار پر حیرت
ہر اک سڑک ترے گاوں کی سمت جاتی ہے

ہماری آنکھیں اُداس غزلوں کے قافیے ہیں 
ہمارا چہرہ پرانے وقتوں کی شاعری ہے

یہ کھیت جیسے کہ میر و غالب کے شعر ساحر
یہ کچے رستے ہمارے گاؤں کی شاعری ہے

جیت اور ھار کا امکان کہاں دیکھتے ھیں 
ھم گاوں کے لوگ ھیں نقصان کہاں دیکھتے ھیں

لیکن جھمکوں میں بھی بڑے بڑے زبردست ڈیزائن آئے ہیں 
یہ ڈیزائن صرف گاؤں میں چلتے ہیں سیدھے سادھے لوگ ہوتے ہیں

ہم گاؤں والے ہیں اظہار کر نہیں سکتے
ہم ڈرتے ہیں شہرِ لاہور کی حسین لڑکیوں سے

یعنی کوئ بڑا خسارہ تھا
سارا گاوں گلے ملا مجھ سے

تیرے  گاؤں  کی  مٹی  لگی  ہے  پیروں کو
میرے گاؤں کے رستے خوشی سے پاگل ہیں ⁦

تیری خاطر تَو , کوئی ______ جان بِھی لے سَکتا ہُوں 
میں نے چاہا ہے تُجھے ، گاؤں کی عِزت کی طرح 

وہ اپنے گاؤں کی گلیاں تِھیں , دِل جِن میں .. ناچتا گاتا تھا 
اب ... اِس سے فرق نہیں پَڑتا .. ناشاد ہُوا یا شاد ہُوا 

میرے گاؤں میں مجھے دیکھنے آیا ہوگا 
سیر کرنے تو کاغان بھی جا سکتا تھا

بات سن کر جو گیا ہے تو یہی پیار ہے  نا
ورنہ وہ بات  کے  دوران  بھی جا سکتا تھا

برسوں سے جس نے عشق میں کاٹے تھے رتجگے 
وہ سانپ آج رات کی رانی نگل گیا
بچپن میں ہاتھ چھوڑ کے بچھڑا تھا ایک شخص 
یہ رنج میری ساری جوانی نگل گیا 

کون کسی کا یار ہے سائیں
یاری بھی بیوپار ہے سائیں
یہ بھی جھوٹا، وہ بھی جھوٹا
جھوٹا سب سنسار ہے سائیں
ہم تو ہیں بس رمتے جوگی
آپ کا تو گھر بار ہے سائیں
کب سے اُس کو ڈھونڈ رہا ہوں
جس کو مجھ سے پیار ہے سائیں
گاؤں کی عزت کا رکھوالا
گاؤں کا لمبردار ہے سائیں

گہرے تھے زخم اُن کے 
نشانات رہ گئے 
تُو تو نہیں رہا تیرے 
اثرات رہ گئے 
اس گاؤں جیسا حال ہوا 
 دل کا تیرے بعد  
جس میں شجر رہے 
 یا مکانات رہ گئے

شہر کی دھوپ سے پوچھیں کبھی گاوں والے
کیا ہوئے لوگ وہ زلفوں کی گھٹاوں والے

تُو کہاں تھا میرے خالق کہ میرے کام آتا
مجھ پہ ہنستے رہے پتھر کے خداوں والے

دل کےمعاملات سےانجان تو نہ تھا
اِس گھر کا فرد تھا کوئی مہمان تو نہ تھا

تھیں جن کےدَم سےرونقیں شہروں میں جا بسے
ورنہ ہمارا گاؤں یوں ویران تو نہ تھا

رسماً ہی آ کے پوچھتا فاروقؔ حالِ دل
کچھ اِس میں اُسکی ذات کا نقصان تو نہ تھا

یہ کیا کہ شہروں میں آ تو جانا
چمکتے خوابوں کو ساتھ لے کر 
بلند و بالا عمارتوں میں
 پھر اپنے گاؤں تلاش کرنا

 چل جنت اُپنے گاؤں میں 
یہاں اُلجھے اُلجھے رُوپ بہت
پر اصلی کم، بہرُوپ بہت
,
اُس پیڑ کے نیچے کیا رُکنا
جہاں سایہ کم ہو، دُھوپ بہت

کیوں تیری آنکھ سوالی ہے ؟
یہاں ہر اِک بات نِرالی ہے
,
اِس دیس بسیرا مت کرنا
یہاں مُفلس ہونا گالی ہے

 میرے گاؤں کی نشانی ہے کہ ہر شام وہاں
چاند ہر ایک کی چوکھٹ پہ اتر آتا ہے

خواب میں ایک عدو میرا گلا گھونٹتا ہے
ساتھ اک دوست کا بھی ہاتھ نظر آتا ہے

اتنی تکلیف کسی پیڑ نے جھیلی ہوتی
دیکھتی اس پہ بھلا کیسے ثمر آتا ہے

https://www.movcpm.com/watch.xml?key=d304aee768e52dd37aa784a2f6fb836d

Love Poetry In Urdu

جو میں سچ کہوں تو برا لگے جو دلیل دوں تو ذلیل ہوں
یہ سماج جہالت کی ذد میں ہے یہاں بات کرنا حرام ہے

تجھے خبر ہے تجھے سوچنے کی خاطر ہم
بہت سے کام مقدر پہ ٹال رکھتے ہیں

میں جو دِلکش ہوں فقط حُسن نظر ہے تیرا
تیری تنقید ابھی اور بھی نِکھارے گی مجھے

جب بھی رہی شکایت ہی رہی دنیا کو
کبھی کچھ کہنے پہ کبھی چپ رہنے پہ

اتنا رویا ہوں کہ !!!!!! آنکھیں بھی گنوا بیٹھا ہوں 
تُو بتا یار_____ کہاں تک  !!!! تری ضد پہنچی ہے 

Dil Ka Mosam

Urdu Love Poetry

Love Poetry Urdu

ہوتی ھے لاکھ غم کی دوا نیند بھی مگر
ہوتے ہیں ایسے غم بھی جو، سونے نہیں دیتے
آ پھر سے کریں وہیں سے شروع زندگی
جہاں سب کچھ نیا تھا اور ہم دونوں اجنبی۔۔۔۔

Love Poems Muhabbat Dekh Leti Hai

Urdu Love Poetry

Sad Love poetry

اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں
اب تو اس کی آنکھوں کے مےکدے میسر ہیں
پھر سکون ڈھونڈوگے ساغروں میں جاموں میں
دوستی کا دعوی کیا عاشقی سے کیا مطلب
میں ترے فقیروں میں میں ترے غلاموں میں

پانی آنکھ میں بھر کے لایا جا سکتا ہے
اب بھی جلتا شہر بچایا جا سکتا ہے


ایک محبت اور بھی ناکام محبت
لیکن اس سے کام چلایا جا سکتا ہے

Phone Par Najane Kiyon

Love Shayari Urdu Main

Romantic Love Poetry

کبھی یوں بھی آ میری آنکھ میں کہ میری نظر کو خبر نہ ہو
مجھے ایک رات نواز دے مگر اس کے بعد سحر نہ ہو

وہ بڑا رحیم و کریم ہیے مجھے یہ صفت بھی عطا کرے
تجھے بھولنے کی دعا کروں تو میری دعا میں اثر نہ ہو

وہ اگر ہم خیال ہو جائیں 
ختم سارے ملال ہو جائیں 

وہ ہوں آمادۂ جواب اگر 
ہم سراپا سوال ہوجائیں 

شہر والوں کا ہے خدا حافظ 
چور جب کوتوال ہو جائیں

Judai Love Poetry In Urdu

ہے جدائی خدا کی اک نعمت 
قربتیں جب وبال ہو جائیں 

ہو اگر آپ کی نگاہ کرم 
بے ہنر با کمال ہو جائیں

Urdu Poetry Tum Kaisi Batain Karte Ho

Love Poetry In urdu

یہ جو ہم کہتے ہیں ہم سچے ہیں ہم جھوٹے ہیں
سچ تو یہ ہے کہ سبھی وقول و قسم جھوٹے ہیں

خود کو اس واسطے دستار کے قابل سمجھا
ہم بھی جھوٹے ہیں مگر اوروں سے کم جھوٹے ہیں

ہوتا نہ خوفِ خُدا گر تو کرتا مَیں پھر سے زیارت تِری
تڑپنا مِثْلِ پـروازِ رُوح دِل کا ابــ دیکھا نہیں جاتا


تمھارے گاؤں کی پچھلی طرف پہاڑی ہے؟
وہیں پہ دیکھا تھا اک روز خواب میں تم کو

Ishq Love Poetry In Urdu

حدود عشق کی جانچ کے پیمانے نہیں ہوتے
وہ جو مخلص ہوں ہر ایک کے دیوانے نہیں ہوتے۔۔
Urdu Love Poetry

نگاہ پڑتی ہے ان پر تمام محفل کی 
وہ آنکھ اٹھا کے نہیں دیکھتے کسی کی طرف 

قبول کیجیئے للہ تحفۂ دل کو 
نظر نہ کیجیئے اس کی شکستگی کی طرف 

یہی نظر ہے جو اب قاتل زمانہ ہوئی 
یہی نظر ہے کہ اٹھتی نہ تھی کسی کی طرف 
Urdu Love Poetry

اے ضبط دیکھ عشق کی ان کو خبر نہ ہو
دل میں ہزار درد اٹھے آنکھ تر نہ ہو

Love Poetry Janta Hun Main Tum Ko

جانتا ہوں میں تم کو 
        ذوق شاعری بھی ہے 
شخصیت سجانے میں 
         اک یہ ماہری بھی ہے 
پھر بھی حرف چنتے ہو
        صرف لفظ سنتے ہو
اس کے درمیان کیا ہے 
      تم نہ جان پاؤ گے 
شہر کے دکانداروں 
     کاروبار الفت میں 
سود کیا، زیاں کیا ہے 
    تم نہ جان پاؤ گے 

Urdu Love Shayari

چلو پھر شرط لگ جائے
میں ثابت آج کر دونگی
کہ تم نے دل لگی کی ہے
محبت نام کی کی ہے۔۔۔
Love Poetry In Urdu

یہ قربتوں میں عجب فاصلے پڑے کہ ہمیں 
ھے آشنا کی طلب آشنا کے ھوتے ہوئے

کسی کا دیکھ کے دھیمے سے مسکرا دینا
کسی کے واسطے کل کائنات ہوتی ہے

Love Poetry Urdu

❤کبھی وہ وقت بھی آئے گا تم بھی جانو گے
تمہاری دید کسی کی حیات ہوتی ہے

تو جب جہاں بھی میسر ہو بس اسی پل میں
زمانے بھر کے دکھوں سے نجات ہوتی ہے

انکا ہنس کر نظر جھکا لینا
 ساری شرطیں قبول ہوں  جیسے

 کتنی دلکش ہے ان کی خاموشی
 ساری باتیں فضول ہوں جیس

Urdu Love Shayari
 کاش کہ نہ ہوتا دل لگی کا منظر یہاں ۔
نہ دل لگتانہ دل کو درد ملتے یہاں ۔۔۔

Sad Love Poetry In Urdu

کبھی کبھی میری خاموشی کو بھی سمجھ کیا کر 
ہر بار الفاظ نہیں ملتے درد بیان کرنے کو صاحب

الفاظ تو بہت ہیں میری محبت بیاں کرنے کے لیے 
وہ میری خاموشی نہیں سمجھا میرے الفاظ کہاں سمجھے گا
Love Urdu Shayari

میرے دل کی راکھ قورید مت 
اسے مسکرا کے ہوا نا دے

خفا ہونا۔۔۔۔۔
 منا لینا۔۔۔۔
یہ صدیوں سے روایت ہے ۔۔۔
محبت کی علامت ہے۔۔۔۔
 گلے شکوے کرو مجھ سے۔۔۔۔
 تمہیں اس کی اجازت ہے۔۔۔۔
مگر یہ یاد رکھنا تم۔۔۔۔۔
 کبھی ایسا بھی ہوتا ہے۔۔۔
 ہوائیں رخ بدلتی ہیں۔۔۔۔
 خزائیں لوٹ آتی ہیں ۔۔۔
خطائیں ہو ہی جاتی ہیں۔۔۔۔
 خطا ہونا بھی ممکن ہے۔۔۔۔
خفا ہونا بھی ممکن ہے۔۔۔
 مگر یوں ہاتھ سے دامن۔۔۔۔
کبھی چھوٹا نہیں کرتے۔۔۔
 ہمیشہ یاد رکھنا کے۔۔۔
 تعلق ٹوٹ جانے سے۔۔۔۔
 کبھی ٹوٹا نہیں کرتے۔۔۔۔۔

Love poetry in Urdu
Urdu Love Poetry

Best Shayari Collection In Urdu

يوں بھی ہزاروں روگ ہیں دل کو لگے ہوۓ
پھر اُس پہ يہ ملال کہ وہ پوچھتا نہیں

Youn Bhi Hazaron Rog Hain Dil Ko Lage Huye
Phir Uss Pe Ye Malal Ke Woh Pochta Nahe
Urdu  Poetry Collection

‏اُن کو دعویٰ تھا مُحبّت میں جُنوں کاری کا
ہم سے وہ کیسے خسارے کی تجارَت کرتے

Unko Dawa Tha Muhabbat Mai Junokari Ka
Humse Woh Kaise Khasare Ki Tajarat Karte

دُکھ کا ہر رُوپ بہر حَال ہمارا ہوتا
ہم جو تقسیم کبھی دل کی وراثت کرتے

Dukh Shayari

Dukh Ka Har Roop Behar Haal Hamara Hota
Hum Jo Taqseem Kabhi Dil Ki Warasat Karte

فیصلہ اُس نے کِیا ترک ِ مرَاسِم کا مگر
زندگی بیت گئی میری وضاحَت کرتے

Faisla Us Ne Kiya Tark e Marasim Ka Magar
Zindagi Beet Gyi Meri Wazahat Karte

دل میں جو کچھ ہے زباں کا ذائقہ بنتا نہیں
لفظ چہرہ ڈھانپ لیتے ہیں معانی دیکھ کر

Dil Mai Jo Kuch Hai Zaban Ka Zaiqa Banta Nahe
Lafz Chehra Dhanp Lete Hain Mani Dekh Kar

تجھے خود خبر ہے ظالم کہ جہانِ رنگ و بو میں
ترے حسن کے ہیں چرچے مرے عِشق کو دعا دے

Love Shayari In Tujhe Khud Khabbar

Tujhe Khud Khabbar Hai Zalim Ke Jahan e Rang o Boo Mai
Tere Husn Ke Hain Charche Mere Ishq Ko Dua De

یوں نہیں ہے کہ فقط میں ہی اسے چاہتا ہوں
جو بھی اس پیڑ کی چھاؤں میں گیا بیٹھ گیا

Youn Nahe Hai Ke Faqt Mai Hi Isse Chahta Hun
Jo Bhi Uss Pair Ki Chhao Mai Gya Beth Gya

خط غیر کا پڑھتے تھے، جو ٹوکا تو بولے
اخبار کا پرچہ ہے، خبر دیکھ رہے ہیں

Khat Ghair Ka Parte The Jo Toka Tu Bole
Akhbar Ka Parcha Hai Khabbar Dekh Rahe Hain

Best Shayari Collection

خواب دیکھا ہے دُعا کر ____ کہ یہ جھوٹا نکلے
میں کہیں اشک فشاں تھا ترے شانوں سے پرے

Khawab Dekha Hai Dua Kar ke Ye Jhoota Nikle
Main Kahin Ashak Fashan Tha Tere Shano Se Pare

اے ذوق دیکھ دختر رز کو نہ منہ لگا
چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی 

Aye Zouq Dekh dakhtar zar Ko Moun Na Laga
Chhutti Nahe Hai Moun Se Ye Kafir Lagi Huyi

آتا ہے جو بزم جاناں میں پندار خودی کی توڑ کے آ
اے ہوش و خرد کے دیوانے، یاں ہوش و خرد کا کام نہیں 

Ata Hai Jo Bazm e Jana MAi Pandar Khudi Ki Tod Ke Aa
Aye Josh o Khurd Ke Dewane Ya Hosh o Hurd Ka Kam Nahe

Best Shayari in Urdu

پینے کو تو سب پیتے ہیں جگر میخانہ فطرت میں
لیکن محروم نگاہ ساقی ہے، وہ رند جو دور ائے شام نہیں 
کامل رہبر قاتل رہزن دل سا دوست نہ دل سا دشمن 
عشق ہے پیارے کھیل نہیں عشق کارے شیشہ و آہن

Best Shayari Hamari Saltanat Mai

ہماری سلطنت میں ____خوبصورتی نہیں 
کردار کے سکے_______چلتے ہیں جناب

“مطلب پرست تھا یا مصومیت , خدا جانے
میں نے کہا محبت ہے, کہنے لگا کیا مطلب”

ہم وقت کی رفتار سے بدلنےوالے لوگ نہیں 
� ہماری ملاقات جب بھی ہو گی انداز پرانا ہوگا

Two Lines Shayari In Urdu

یہ بھی شعر و شاعری سے بات سمجھ آئی
آہ والے تماشہ______واہ والے تماشائی

Best Shayari Woh Tujh Ko Bhule Huye

وہ تجھ کو بھولے ہیں توتجھ پہ بھی لازم ہے
 میرخاک ڈال٬آگ لگا٬نام نہ لے٬یاد نہ کر

Woh Tujhko Bhule Huye Hain Toh Tujh Pe Bhi Lazim Hai Meer
Khaak Daal, Aag Laga, Naam Na Le, Yaad Na Kar

کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی

نو جاناں
جب ترے نین مسکراتے ہیں 
زیست کے رنج بھول جاتے ہیں 
کیوں شکن ڈالتے ہو ماتھے پر 
بھول کر آ گئے ہیں جاتے ہیں 
کشتیاں یوں بھی ڈوب جاتی ہیں 
ناخدا کس لیے ڈراتے ہیں 
اک حسیں آنکھ کے اشارے پر 
قافلے راہ بھول جاتے ہیں

محبت کے بنا میں قید۔تنہاٸی میں رہتا ہوں
وہ اپنی قید میں لے کر مجھے آزاد رکھتے ہیں
خموشی سے مصیبت اور بھی سنگین ہوتی ہے
تڑپ اے دل تڑپنے سے ذرا تسکین ہوتی ہے

Best Shayari Hamari Neend Puri Hai Na

ہماری نیند پوری ہے نہ خواب پورے ہے
ادھورے لوگ ہے لیکن عذاب پورے ہے

Two Line Sad Urdu Poetry

ایک مدت سے تیری یاد بھی آئی نہ ہمیں
اور ہم بھول گئے ہوں تجھے ایسا بھی نہیں

Dua Shayari Mai Thak Chuka Hun

میں تھک چکا ہوں اپنے مقدر کے ہاتھوں اب
میرے لیے بھی کوئی دعا، کوئی مشورہ

‏اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے گُم ہو جاتا ہوں
‏اب میں اکثر میں نہیں رہتا، تم ہو جاتا ہوں

Ishq Shayari Sust Sa Khamosh Sa

سُست سا، خاموش سا، بےکار سا
ھوگیا ھُوں عشق میں اتوار سا 

کبھی کبھی میری روح کےزندانوں میں قید
محبت کےگونگےبہرےلمحےچیخ پڑتےہیں

فریبی بھی ہوں، ضدی بھی ہوں، بدکلام بھی
معصومیت کھو دی ھے میں نے وفا کرتے کرتے

Urdu Shayari Dam Tu Hain

ہم تو ہیں سوکھے ہوئے تالاب پہ بیٹھے ہوئے ہنس
جو تعلق کو نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں۔۔

مجھے اس کو  منتیں کر کے منانا تھا 
اسے بھی دیر ہوئی تھی 

مجھے بھی دور جانا تھا ۔۔۔
نبھاتے کیسے ہم اپنی محبت۔۔۔۔۔؟؟

زمین پہ میرا گھر تھا اور
 چاند پر اسکا ٹھکانہ تھا۔۔۔۔۔۔۔

‏ڈهل ہی گیا هوگا اب تو حسن اسکا
جس نے کچی جوانی میں ہمیں خراب کیا

يوں بھی ہزاروں روگ ہیں دل کو لگے ہوۓ
پھر اُس پہ يہ ملال کہ وہ پوچھتا نہیں

Muhabbat Shayari Unko Dawa Tha

‏اُن کو دعویٰ تھا مُحبّت میں جُنوں کاری کا
ہم سے وہ کیسے خسارے کی تجارَت کرتے

دُکھ کا ہر رُوپ بہر حَال ہمارا ہوتا
ہم جو تقسیم کبھی دل کی وراثت کرتے

فیصلہ اُس نے کِیا ترک ِ مرَاسِم کا مگر
زندگی بیت گئی میری وضاحَت کرتے

Urdu Shayari Dil Mai Jo Kuch Hai

دل میں جو کچھ ہے زباں کا ذائقہ بنتا نہیں
لفظ چہرہ ڈھانپ لیتے ہیں معانی دیکھ کر

آتا ہے جو بزم جاناں میں پندار خودی کی توڑ کے آ
اے ہوش و خرد کے دیوانے، یاں ہوش و خرد کا کام نہیں 

Sad Urdu Poetry 

پینے کو تو سب پیتے ہیں جگر میخانہ فطرت میں
لیکن محروم نگاہ ساقی ہے، وہ رند جو دور ائے شام نہیں 

کامل رہبر قاتل رہزن دل سا دوست نہ دل سا دشمن 
عشق ہے پیارے کھیل نہیں عشق کارے شیشہ و آہن

سوال رشتہ، جواب احساس لکھتی ہوں
تعلق دل سے ہو تواسے، باکمال لکھتی ھوں

Bewafa Poetry Collection In Urdu

Urdu Bewafa Poetry

بے وفائی وہ گناہ ہے جس کی معافی نہیں ہوتی
جان لیتا ہے عشق صرف وفا کافی نہیں ہو تی۔

انتظار تو ہم تیرا ساری عمر کر  لیں گے
بس خدا کرے تو بیوفا نا نکلے

‏تم سے نفرت بھی اب نہیں کرنی
یہ بھی تعلق کی ایک علامت ہے

جس چاند کے چاہنے والے ہزاروں ہوں
وہ کیا سمجھے ایک ستارے کی کمی

Bewafa Poetry

میں مر کیوں جاتی اس کے بے وفا ہو نے سے
کیا وہ ہی تھا اس دنیا میں دل لگانے کے لئے

تنہا زندگی گرر سکتی ہے
مگر بے وفا کے سات نہیں

ھم سے رخ موڑ کر تیرے سجدے بیکار ہیں
لفظ  حقوق العباد تو کبھی سنا ہوگا تم نے

Poetry On Mere Pass Tum Ho

دانش کی موت نے ثابت کر دیا
 عورت کی بے وفائی مرد کو مار دیتی ہے

وہ جو صدیوں سے عورت پر گزر رہی تھی
آج مرد پہ گزری تو مر ہی گیا
میرے پاس تم ہو

زیب دیتا ہے اسـے اتنا تعافل مجھ سے
وہ کہیں اور بھی مصروف وفا ہے شاید

میرا دل بھی تیری طرح بیوفا نکلا
ظالم دھڑکتا بھی ہے تو کسی اور کے لیے

کچھ غم نہیں اس کے بچھڑ جانے کا شاکر
افسوس اتنا ہے میرا ہو کے بھی میرا ہو نہ سکا

Bewafa In Urdu

‏وہ شخص جو کبھی دائرہ تھا زندگی کا
سمٹا کچھ اس ادا سے نقطہ بھی نہ رھا

میں بہت ظالم ہوں اے میرے دل
تجھے ہمیشہ اس کے حوالے کیا جسے تیری قدر نہیں

میں تیرے بے وفا ہونے سے پریشان نہیں
دل لگانے کو ابھی سارا جہاں باقی ہے

جو کر گیا دغا اس کی برائی کیوں۔
ہم نے بھی تو اس کی خاطر لوگوں سے دغا کیا تھا۔

Poetry On Bewafai

اِس کا اُس کا سب کا ہی یار نکلا
تو بھی آخر دنیا دار نکلا

رو پڑا آسمان بھی آن میری وفا دیکھ کر
دیکھ بات تیری بیوفائی کی بادلوں تک جا پہنچی

باتیں اتنی کہ جیسے وفا ان پر ختم
جب نبھانے کی باری آئی تو مجبور نکلے

کبھی راستے بدل گۓ کبھی ارادے بدل گۓ
ہم نہ بدلے مگر تیرے وعدے بدل گۓ

Poetry About Bewafai

میرا ساتھ اس نے تب چھوڑا
جب اس کے سوا میرا کوئی نہیں تھا

تیرے وعدوں پہ بھروسہ نہیں کرنے دیتی
تیرے پہلو میں کسی اور کی خوشبو جاناں

اب مجھے کوئی دلائے نہ محبت کا یقیں
جو مجھے بھول نہ سکتے تھے وہی بھول گئے

‏پہلے یہ ربط میری ضرورت بناؤ گے
‏اور پھر کہو گے رابطہ ممکن نہیں رہا

Bewafa Shayari In Urdu

اب اس کی آواز سن کے دل ٹوٹ سا جاتا ہے
جب وہ مجھ سے کہی باتیں کسی اور سے دھراتا ہے

تو جسے چاہتا ہے وہ تجھے مبارک
تو ہمیں مشورے نہ دے بھول جانے کے

کچھ غم نہیں اس کے بچھڑ جانے کا شاکر
افسوس اتنا ہے میرا ہو کے بھی میرا ہو نہ سکا

‏وہ شخص جو کبھی دائرہ تھا زندگی کا
سمٹا کچھ اس ادا سے نقطہ بھی نہ رھا

Bewafa Poetry Collection

میں بہت ظالم ہوں اے میرے دل
تجھے ہمیشہ اس کے حوالے کیا جسے تیری قدر نہیں

جو کر گیا دغا اس کی برائی کیوں۔
ہم نے بھی تو اس کی خاطر لوگوں سے دغا کیا تھا۔

ہم  چاہتے تو ان کو کب کا منا لیتے
مگر وہ روٹھے نہیں بدل گئے ہیں

کوئی مجبوری ہو گی جو وفا کر نہیں پایا
میرے محبوب کو شامل نہ کرو بے وفاؤں میں

Poetry On Bewafa Dost

باتیں اتنی کے جیسے وفا ان پے ختم
جب نبھانے کی بات آئی تو مجبور نکلے

بہت خیال رکھتے ہیں وہ اپنے دل کا
ادھر نہیں لگتا تو ادھر لگا لیتے ہیں

بس اک بار ملو اور یہ وضاحت کر دو جاناں
کمی میری محبت میں تھی یا تیری فطرت میں بے وفائی

سنا ہے کسی اور کو جان سے پیارا کر لیا اس نے
ہمارے بعد بھی آخر گزاره کر لیا اس  نے

Bewafa Urdu Shayari

 نصیب سے زیاده بهروسه کیا تها تم پر
نصیب اتنا نہیں بدلا جتنا تم بدل گے

زمانے سے بگاڑی تھی تجھے اپنا بنانا تھا
رہے گا یاد قبر تک کسی سے دل لگایا تھا

تماشہ روز کرتے ہو وفاؤں کا جفاؤں کا
کبھی اترو میرے دل میں محبت سیکھ جاؤ گے

ﮐﭽﮫ ﻟﻮﮒ ﺗﺤﻔﮯ ﺑﮭﯽ ﮐﻤﺎﻝ ﮐﮯ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﺍﺩﺍﺳﯿﺎﮞ، ﺗﻨﮩﺎﺋﯿﺎﮞ ، یادیں اور ﺍذﯾﺘﯿﮟ

Sad Bewafa Poetry

بےوفا وقت تھا تم تھے یا مقدر میرا
بات اتنی ہے کہ انجام جدائی نکلا

بس ایک ہی سبق سیکھا ہے زندگی سے
جتنی وفا کرو گے اتنا پریشان رہو گے

ایک ہی خطا ہے جو عرصے سے کیے بیٹھا ہوں
بس اک بےوفا سے بے حد وفا کیے بیٹھا ہوں

جیت کر سلطنت جس کے نام کرنی تھی
بیچ میدان وہی بغاوت  کر گیا ہم سے

ویسے انمول ہیں کئی پتھر
تیرے دل کا مگر جواب نہیں

‏ﮨﻢ ﺷﺠﺮ ﺗﮭﮯ ﺷﺠﺮ ﮨﯽ ﺭﮨﮯ
ﻭہ ﻣﻮﺳﻢ ﺗﮭﺎ ﺑﺪﻟﺘﺎ ﮔﯿﺎ ﺑﺪﻟﺘﺎ ﮔﯿﺎ

روز روز نہ سہی مگر کبھی کبھی
وہ شخص بھی مجھے سو چتا ہوگا

Mulk Par Shayari/Watan Poetry

Watan Par Poetry

نکل پڑے ہیں سر پر کفن باندھ  کر
وطن کے بیٹوں کی تو حفاظت کرنا

جب وقت پڑا گلشن پہ تو خون ہم نے دیا
 اب بہار آئی تو کہتے تیرا کام نہیں

مجھے سینے سے لگا لینا اے ارض وطن
میں اپنی ماں کی بانہوں کو ترستا چھوڑ آیا ہوں

ہم تو مٹ جائیں گے اس ارض وطن کے لئے
 لیکن تم کو رہنا ہے قیامت کی سحر ہونے تک

ہم تو مٹ جائیں گے اس ارض وطن کے لئے
 لیکن تم کو رہنا ہے قیامت کی سحر ہونے تک

ہمارا پرچم یہ پیارا پرچم
ان پرچموں میں عظیم پرچم
عظیم ملت عظیم پرچم
عطاء رب کریم پرچم
ہمارا پرچم

یہ دن ہمیں ان کے اذیتوں اور ان جدوجہد کی یاد دلاتا ہے
 جو ہمارے آباؤ اجداد نے ہمیں آج کی آزادی فراہم کرنے کے لئے کی

وطن کی آبرو پر جان دینا زندگانی ہے
شہید قوم ہو جانا حقیقی کامرانی ہے

اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
ذندگی ہوش میں ہے جوش ہے دیوانوں میں 

میرےوطن یہ عقیدتیں اور پیار تجھ پہ نثار کر دوں
یہ ایک جاں کیا ہزار ہوں تو ہزار تجھ پہ نثار کر دوں

سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے

دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی

ہے جرم اگر وطن کی مٹی سے محبت
تو یہ جرم سدا میرے حسابوں میں رہے گا

میرےوطن یہ عقیدتیں اور پیار تجھ پہ نثار کر دوں
یہ ایک جاں کیا ہزار ہوں تو ہزار تجھ پہ نثار کر دوں

اے راه حق کے شہیدوں وفا کی تصویروں
تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں

ہر کسی کو میسر نہیں شہادت کا رتبہ
یہ عزم ہے اپنی مٹی کے لیے قربان ہونے والوں کا

کسی کی ہمت ہے ہماری پرواز میں لائے کمی
ہم پروازوں سے نہیں حوصلوں سے اُڑا کرتے ہیں

میں خود غرض نہیں میرے آنسو پرکھ کر دیکھو
مجھے فکر چمن ہے غم آشیاں نہیں

ملک لٹ جائے گا یہ آثار نظر آتے ہیں
اب حکومت کوسب غدار نظر آتے ہیں

ملک کی آزادی میں لٹا دی جانیں ھم نے
اور اب غداروں کو ہم ہی غدار نظر آتے ہیں

کسی کی ہمت ہے ہماری پرواز میں لائے کمی
ہم پروازوں سے نہیں حوصلوں سے اڑا کرتے ہیں

تم نے نفرت کا جو بازار سجایا ہوا ہے
تم کہتے ہو مسلمان پرایا آیا ہوا ہے

آؤ دل چیرکے دکھاؤں نقشہ وطن کا؟
میرا وطن میری سانسوں میں سمایا ہواہے

زندگی سے کیا لینا ہے شہادت ہے تن اپنا
سرحدوں پر دفن ہو گئے وردی ہیں کفن اپنا

‏اپنا معیار ہے شاہوں سے بغاوت کرنا
میں الجھتا ہوں فقط وطن کے غداروں سے

ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کر
اس ملک کو رکھنا میرے بچوں سنبھال کر

ہے قطع رہ عشق میں اے ذوقؔ ادب شرط 
جوں شمع تو اب سر ہی کے بل جائے تو اچھا 

حدود عشق کی جانچ کے پیمانے نہیں ہوتے
وہ جو مخلص ہوں ہر ایک کے دیوانے نہیں ہوتے۔۔

ہم وطن یہ گلستاں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے
اس کا ہر سود و زیاں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے

قائد اعظم کی کہتے ہیں امانت ہم جسے
ورثہ یہ اے مہرباں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے

وقت کا ہے یہ تقاضا متحد ہو جائیں ہم
کب سے دشمن آسماں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے

خدا کرے کہ مری ارضِ پاک پہ اُترے
وہ فصلِ گل جسے اندیشہء زوال نہ ہو

یہاں جو پھول کھِلے، وہ کھِلا رہے صدیوں
یہاں خِزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو

خدا کرے کہ مرے اِک بھی ہم وطن کے لئے
حیات جُرم نہ ہو، زندگی وبال نہ ہو​

کسی کی تعریفوں کے محتاج نہیں ہیں ہم
خدا کی رحمت ہے خود میں لاجواب ہیں ہم

جمتا ہے رات بھر سردی میں جن کا خون
 ان وردی والوں سے پوچھو وقت سحر کی قیمت


Barish Poetry In Urdu

Barish Poetry In Urdu

تیری قربت بھی نہیں ہے میسر
اور دن بھی بارشوں کے آگئے ہیں

جگ کی بارش دیکھی سب نے
من کی بارش دیکھے کون۔۔۔۔۔

ہلکی سی بارش بہت سی باتیں
گرم گرم چائے ___ میں اور تم

ہلکی سی بارش بہت سی باتیں
گرم گرم چائے ___ میں اور تم

بھلا بارش سے کیا سیراب ہوگا
تمھارے وصل کا پیاسا دسمبر

پہلے بارش ہوتی تھی تو یاد آتے تھے
اب جب یاد آتے ہو تو بارش ہوتی ہے

جسے بارش کے پانی میں بہا کر مسکراتے تھے
مجھے کاغذ کی وہ کشتی ذرا پھر سے بنا دین


کچے مکان جتنے تھے بارش میں بہہ گئے
ورنہ جو میرا دکھ تھا وہ دکھ عمر بھر کا تھا۔۔۔

چھپ جائیں کہیں آکہ بہت تیز ہے بارش
یہ میرے ترے جسم تو مٹی کے بنے ہیں۔۔

اے با رش! برس ،برس اور برس
آ ج تُو اس کی یا دوں کو بہا لے جا۔

‏مجھے کاغذ کی کشتی میں بٹھا کر
وہ خود بارش کا پانی ہو گیا

آج تفصیل نہیں بس اتنا سنو
موسم حسین ہے لیکن تم جیسا نہیں

ہمیں کیا معلوم تھا کہ
یہ موسم یوں رو پڑے گا۔

بارش ہوئی تو گھر کے دریچے سے لگ کے
چپ چاپ سو گوار تجھے سوچتے رہے

 دعا ہے بارش کے جتنے قطرے گریں
اتنی ہی آپ کو خوشیاں ملیں

برسات تھم چکی ہے مگر ہر شجر کے پاس
اتنا تو ہے کہ آپ کا دامن بھگو سکے۔۔۔

تیز بارش میں کھڑا رہا بس اک جملہ سننے کو
کہ وہ کہہ دیں ادھر آؤ پاگل بھیگ جاؤ گے

]
پتا ہے مجھے با رش کیو ں پسند ہے
یہ بر ستی ہے اداس لو گو ں کی طر ح۔

ہم سے پوچھو مزاج بارش کا
ہم جو کچے مکان والے ہیں.....

جس طرح ٹوٹ کے گرتی ہے زمیں پر بارش
اس طرح خود کو تیری ذات پہ مرتے دیکھا

اب کو ن سے مو سم سے کو ئی آس لگائیں
برسات میں بھی یاد ،نا جب ان کو ہم آئے

کچے مکان جتنے تھے بارش میں بہہ گئے
ورنہ جو میرا دکھ تھا وہ دکھ عمر بھر کا تھا۔۔۔

اک تم اور اک بارش دونوں کمال کرتے ہو
آتے ہو آگ لگانے بجانا بھول جاتے ہو

شکوہ ہے مجھے ان بارشوں کی سازشوں سے
تب ہی کیوں برستی ہیں جب یار پاس نہیں ہوتا

بارش کے آوارگی نے ہر رت ہی بدل ڈالی
جنہیں مشکل سے بھولے تھے وہ پھر یاد آگئے

اس نے تو کہا تھا کہ ہم بارش میں ساتھ ساتھ بھیگیں گے
تو پھر آج کیوں وہ تنہا ،میں تنہا اور یہ بارش تنہا۔

روز آتے ہیں بادل ابر رحمت لے کر
میرے شہر کے اعمال انہیں برسنے نہیں دیتے۔

بارش ہوتی ہے تو دونوں بھیگتے ہیں۔
میں رستے میں، میری ماں دروازے پر۔

دیکھ لی میرے آنسوؤں کی طاقت
رات میری آنکھ نم تھی آج تیرا پورا شہر بھیگ گیا

ان بادلوں کا مزاج بھی میرے اپنوں سے بہت ملتا ہے
کبھی ٹوٹ کے برستے ہیں کبھی بے رخی سے گزر جاتے ہیں

تیز بارش میں کبھی سرد ہواؤں میں رہا
ایک تیرا ذکر تھا جو میری صداؤں میں رہا

کتنے لوگوں سے میرے گہرے مراسم ہیں مگر
تیرا چہرہ ہی فقط میری دعاؤں میں رہا

رو پڑا آسمان بھی آن میری وفا دیکھ کر
دیکھ بات تیری بیوفائی کی بادلوں تک جا پہنچی

آج پھر تیری یاد آئی بارش کو دیکھ کر
دل پہ قابو نہ کرسکا اپنی بے بسی کو دیکھ کر

روۓ اس قدر تیری یاد میں اے دوست
کہ بارش بھی تھم گئ میرے آنسو کو دیکھ

کہیں پھسل ہی نہ جاؤں تیرے خیالوں میں چلتے چلتے
 اپنی یادوں کو روکو میرے شہر میں بارش کا سماں ہے

کبھی بارش کے موسم میں اگر میں یاد آ جاؤں
تو مٹھی میں میرے حصے کی بوندیں جذب کر لینا

اپنی یادوں سے کہو ذرا سنبھل کر آئیں
میرے شہر میں آج بارش کا سما ہے

جن کے پاس صرف سکٌے تھے وہ مزے سے بھیگتے رہے بارش میں
 جن کے پاس نوٹ تھے وہ چھت کی تلاش میں رہ گئے

بات تو سچ ہے مگر دل مانتا ہی نہیں
کہ بارش میں میرا گھر جلا کیسے؟

بڑی حسرت سے لکھا تھا تیرا نام دیواروں پر
آج بارش کے قطروں نے چوم چوم کر مٹا دیا

جو منہ آ رہی تھی اب لپٹی ہے پاوں سے
بارش کے بعد مٹی کی فطرت ہی بدل گئی

تم جو ہوتے تو بات اور تھی
اب کے بارش تو صرف پانی ہے

جب جل کے نشیمن خاک ہوا تب ٹوٹ کے برسا بادل بھی
 اس وقت کہاں تھی کالی گھٹا جب آگ لگائی لوگوں نے

یہ بارش سرد ہوا اور اس میں تیرا ساتھ
سچ ہو جائے یہ خواب تو ہو کیا ہی بات

تیز بارش میں کبھی سرد ہواؤں میں رہا
ایک تیرا ذکر تھا جو میری صداؤں میں رہا
کتنے لوگوں سے میرے گہرے مراسم ہیں مگر
تیرا چہرہ ہی فقط میری دعاؤں میں رہا

رو پڑا آسمان بھی آن میری وفا دیکھ کر
دیکھ بات تیری بیوفائی کی بادلوں تک جا پہنچی

لو آج پھر رونے لگا ہے آسمان بن کے بارش⁦
شاید آج اس کو پھر احساس ہوا ہے میری تنہائی کا

ہماری حالات دیکھ کر رو رہا ہے آسمان
لوگ خوشیاں منا رہے ہیں کہ بارش ہورہی آج

فضا کو لگ گئی شائد تیرے آنے کی خبر
ہمارے شہر میں اترا ہے کمال کا موسم

حسین لمحوں کے راگ جیسی ہوتی ہے
سردیوں کی بارش بھی آگ جیسی ہوتی ہے

تمہارے بعد فقط اتنا ہی ہوا ہے
کہ اب میں کھڑکی سے بارش دیکھتا ہوں

اس بارش کی طرح تجھ پر برستی رہیں خوشیاں
ہر بوند تیرے دل سے ہر غم کو مٹا دے

Best Poems Of 1890:

When No Leaf Stirred,Long Ago In The Past:

When no leaf stirred, long ago in the past,
she was born, autumnal silence’s bloom,
standing pale-bright while light weeps, overcast:
rain falls from the cloud banks that loom.
Amid the grimness she stood pale-bright,
her bright eyes by blond hair were circled tight,
tears often flowing, hands all white,
a poor light girl who’s hungry for light.
Paint her with bloom-glow hues, with your
blood red, new age who’re standing at the door
When no leaf stirred, long ago in the past Poem

I once sat quietly and read:

I once sat quietly and read,
the books like tombs for the dead
before me, I knew just what
was in each grave plot.
My body sat in a room inside,
tree branches crossed panes outside,
irked me and crept to and fro,
green leaves gained an ochre glow.
Amazed, I looked up to the skies
outside, but couldn’t surmise
what it was or how
that struck their light surface now.
Oh, then how my poor heart hungered,
and so trembled and hankered,
so dry and it would not rain
and each day passed in vain.
I sat in those days of light –
my heart raced in endless flight –
I sat using my eyes and head
it all seemed like tombs for the dead.
I once sat quietly and read poem

Oh When The Sun Shines:

Oh when the sun shines
and the earth fades and pines
in that lustre
where shadows cluster,
and its head dimly heaves
shrouded in shadowy leaves –
come hither, come hither
you white-feet together
together the hands, the feet –
laugh-toothed
blue-eyed
blond-high
silver-word keening one,
lined head-leaning one
backwards up to the sky –
sweet, sweet, slowly fly
through the sun’s first glow
in the tall hedgerow
of sun – sweet sweet slowly goes by,
don’t pass too soon, pass, pass, the sky
still hangs trembling behind you –
forever longing for you
forever, forever – don’t fly too fast –
as you pass
I stretch out my arms
in longing, in longing
I stretch out my arms,
don’t fly too fast.

The sun. Yellow And Gold Is The World:

The sun. Yellow and gold is the world
and all the sun’s rays are unfurled
through the silent sky, angel-sweet.
It dangles its little feet,
girls’ mouths blow golden flutes,
from pursed lips gold laughter shoots,
on this marble the clatter of laughter’s coins,
I sit and warm my loins.
Look at them walking turning around,
it’s like autumn on the white stone ground,
autumn with leaves dry, crackly and yellow and yellow,
angels with robes gold-woven and mellow,
above, gold fleeces float away,
while sun rushes sway,
sunny gold whistling sounds from their mouth,
they guide each other up from the south,
across my marble floor they go
in golden slippers on tiptoe.
They seem to have flocked into every last space,
yellow gold wine fills this earthly place.

The Silent Road:

The silent road
the glowing moonlit road –
the trees
the oh so still and aged trees –
the water
the gently tautened contented water,
And beyond, far off, the sunken sky
with the stars’ wheedling cry.

The Trees Were All Still:

The trees were all  still,
the sky was grey
the hills without will
lay in strange array.
The men were busy at toil
all about the place
as if digging treasure from soil,
though with measured pace.
Across the world’s face
things were probably alike,
the world and the human race
are scarcely alive.
I walked and watched the scene
scared and content,
below, ever loyal and keen,
my footsteps bent.

I’m alone in the lamplight:

I’m alone in the lamplight,
impassive things absorb the sight,
round me in the light.
Things stand round me so still,
listening to silence’s will,
what tales it will spill.
And a past now audibly nears
my quietly shocked and pricked-up ears,
things lost for years.

You Stand So Very Still:

You stand so very still
with your hands, I’ve a will
to tell you sweet things, a lot,
but I don’t know what.
Your shoulders are such a fine sight,
round you thawing of light,
warm, warm, warm – silently cloaked
in warmth, by desire I’m choked.
Your eyes are as blue
as clear water – I do
wish that I could be
you for a moment, but I stay me.
And what was it I wanted to say
to you?– it’s flown away

The spring comes from afar:

The spring comes from afar, I hear it come hither
and the trees hear too, the tall trees that shiver,
and the tall skies, the heavenly skies,
the tingle-light skies, the blue-and-white skies,
shiver skies.
Oh I hear her come,
oh I feel her come
and I’m filled with fright
at trembling desires, all bright,
just about to break –
oh the spring comes, I hear it coming,
hear the sky waves break
around around my head
I always believed what they said
now it has come.
It is gold in the sky like golden saints’ trails,
in baggy light robes, like sails
that now cross, sail the earth,
skim the lakes of air
with their soft smooth wear
and linger there
and come back again,
sails bearing the soft high cloak of air
to and fro swaying
and reflected looks playing
in the blue warmed water expanses.
Oh do you hear her come
with your soft warm fingers
trembling high in the flower

The beach was still and white:

The beach was still and white
I sat still and relished the sight
of the blue rippling –
and I heard wind singing.
I knew who sat by me
with frock of white, and she
had a face smooth and rose-red –
the sun shone overhead.

The Town Was Wet With The Rain:

The town was wet with the rain,
then there came a strain
of music that buskers played,
blowing in a parade.
Then I felt the lie
of recalling joy gone by
that when young we sometimes feel,

so alive we dance a reel.

Hey I Wish You Were The Air:

Hey I wish you were the air
so I could breathe you in
and see you high in the light
and pass through your skin.
Where are your arms and your hands
and those white and wondrous lands
of your shoulders and shining breast 
by hunger and thirst I’m possessed.


The Sky Was Yellow As Yellow:

The sky was yellow as yellow chrysanthemums –
meadows of gold-green in sparkling atmospheres
of mists – molten gold horizons –
by gold sun glowing mist-strewn gold obscured.
A gold light abroad gold doubt.
everywhere, everywhere, royal doubt,
doubting gold, golden desperation.
Our hearts enthroned in the golden darkness,

in the gold our eyes like crystal crowns.
READ NEXT