Allama Iqbal Poetry Collection About Life:
Manzil se aagye bhar ker manzil talash ker
Mil jay tujh ko dariya tou samandar talash ker
Her sheesha toot jata hai pathar ki chout se
Pathar hi toot jay woh sheesha talash ker
Sajdon se tere kiya hya sadiyyan guzar geye
Duniya teri badal de woh sajda talash ker
Allama Iqbal Poetry Mit Jaye ge:
Mit Jay gunaho ka tassawor hi jahan se Iqbal
Agar ho jay yaqeen ky Allah dekh raha hai
Sajda e Ishq ho tou ibadat main maza ata hai
Khali sajdon main tou duniya hi pari rehti hai
Sar jhukane se nimazain ada nahe hoti
Dil jhukana parta hai ibadat k liye
Quwwat e Ishq se her pest ko bala ker de
Dehar main Ism e Muhammad se ujala ker de
Allama Iqbal Poetry Ishq Qatil Se Bhi:
Ishq qatil se bhi maqtool se hamdardi bhi
ye bata kis se muhabbat ki jaza mange ga
Sajda khaliq ko bhi, iblees se yarana bhi
hashar main kis se aqeedat ka sila mange ga
Amal se zindagi banti hai jannat bhi jahanum bhi
Ye khaki apni apni fitrat mai noori hai, na nari hai
Allama Iqbal Poetry On Religion:
Aaj bhi ho jo Ibrahim ka iman paida
aag ker sakti hai andaz e gulustan paida
Manfat aik hai iss qoum ki, nuqsan bhi aik
Aik hi sab ka nabi, deen bhi, iman bhi aik
haram Pak bhi, allah bhi, Quran bhi aik
Kuch bari bat thi jo hote Muslman bhi aik
Ghulami main na kam ati hain shamshirain, na tadbirain
jo ho zouq yaqeen paida tou kat jati hain zanjeerain
Allama Iqbal Khudi:
Tou Apni khudi ko kho chuka hai
khoi hyi shay ki justajoo na ker
Na Tu zamin ky liye hai, na asman ky liye
jahan Hai tere Liye, tou nahe jahan ky liye
Allama Iqbal Poetry in Urdu:
نہ تو زمین کے لیے ہے ، نہ آسمان کے لیے
جہاں ہے تیرے لیے' تو نہیں جہاں کے لیے
منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جائے تجھ کو دریا تو سمندر تلاش کر
Allama Iqbal Poetry Har Sheesha:
ہر شیشہ ٹوٹ جاتا ہے پتھر کی چوٹ سے
پتھر ہی ٹوٹ جائے وہ شیشہ تلاش کر
سجدوں سے تیرے کیا ہوا صدیاں گزر گئیں
دنیا تیری بدل دے وہ سجدہ تلاش کر
مٹ جائے گناہوں کا تصور ہی جہاں سے اقبال
اگر ہوجائے یقین کے اللہ دیکھ رہا ہے
رہ گئی رسم اذاں ،روح بلالی نہ رہی
فلسفہ رہ گیا، تلقین غزالی نہ رہی
Allama Iqbal Life Poetry Sajda Ishq Ho:
سجدہ عشق ہو تو عبادت میں مزا آتا ہے
خالی سجدوں میں تو دنیا ہی بسا کرتی ہے
دل پاک نہیں تو پاک ہو نہیں سکتا انسان
ورنہ ابلیس کو بھی آتے تھے وضو کے فرائض بہت
Allama Iqbal Poetry in Urdu:
سر جھکانے سے نمازیں ادا نہیں ہوتیں
دل جھکانا پڑتا ہے عبادت کے لیے
تیرے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا نہ وہ دنیا
یہاں مرنے کی پابندی وہاں جینے کی پابندی
لوگ کہتے ہیں کہ بس فرض ادا کرنا ہے
ایسا لگتا ہے کوئی قرض لیا ہو رب سے
اقبال نے توڑدی تسبیح اس لئے
کیا گن کے نام لوں اس خدا کا، جو بے حساب دیتا ہے
Allama Iqbal Poetry Koi Ibadat Ki:
کوئی عبادت کی چاہ میں رویا
کوئی عبادت کی راہ میں رویا
عجیب ہے یہ نماز محبت کا سلسلہ اقبال
کوئی قضا کر کے رویا، کوئی ادا کر کے رویا
قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہر میں اسم محمد سے اجالا کر دے
Allama Iqbal Poetry Ki Muhammad Se Wafa:
کی محمد سے وفا تو نے ،تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح قلم تیرے ہیں
تیرے سجدے کہیں تجھے کافر نہ کر دیں گے اے اقبال
تو جھکتا کہیں اور ہے اور سوچتا کہیں اور ہے
Allama Iqbal Poetry Ishq Qatil Se Bhi:
عشق قاتل سے بھی مقتول سے ہمدردی بھی
یہ بتا کس سے محبت کی جزا مانگے گا؟
سجدہ خالق کو بھی، ابلیس سے یارانہ بھی
حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگے گا؟
Allama Iqbal Shayari
کوئی اندازہ کر سکتا ہے اس کے زور بازو کا
نگاہ مرد مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں
بات سجدوں کی نہیں خلوص دل کی ہوتی ہے اقبال
ہر میخانے میں شرابی اور ہر مسجد میں نمازی نہیں ہوتا
Allama Iqbal Poetry On Khudi:
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
شوق تیرا اگر نہ ہو میری نماز کا امام
میرا قیام بھی حجاب، میرا سجود بھی حجاب
مرنے والے مرتے ہیں لیکن فنا ہوتے نہیں
یہ حقیقت میں کبھی ہم سے جدا ہوتے نہیں
اسی اقبال کی میں جستجو کرتا رہا برسوں
بڑی مدت کے بعد آخر وہ شاہیں زیر دام آیا
تھی حقیقت سے نہ غفلت فکر کی پرواز میں
آنکھ طائر کی نشیمن پر رہی پرواز میں
Allajma Iqbal Urdu Poetry:
تمنا درد دل کی ہو تو خدمت کر فقیروں کی
نہیں ملتا یہ گوہر بادشاہوں کے خزینوں میں
تم حیا و شریعت کی تقاضوں کی بات کرتے ہو
ہم نے ننگے جسموں کو ملبوس حیا دیکھا ہے
دیکھے ہیں ہم نے احرام میں لپٹے کئی ابلیس
ہم نے کئی بار میخانے میں خدا دیکھا ہے
ملاقاتیں عروج پر تھیں جواب اذان تک نہ دیا اقبال
صنم جو روٹھا ہے آج موذن بنے بیٹھے ہیں
Allama Iqbal Poetry Na Kalma Yaad Ata Hai:
نہ کلمہ یاد آتا ہے نہ دل لگتا ہے نمازوں میں اقبال
کافر بنا دیا ہے لوگوں کو دو دن کی محبت نے
کتنی عجیب ہے گناہوں کی جستجو اقبال
نماز بھی جلدی میں پڑھتے ہیں پھر سے گناہ کے لیے
نہیں ناامید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے
مت کر خاک کے پتلے پہ غرور بے نیازی
گڈ کو خودی میں جھانک کر دیکھ تجھ میں رکھا کیا ہے
آج بھی ہو جو ابراہیم کا ایماں پیدا
آگ کر سکتی ہے انداز گلستاں پیدا
واعظ قوم کی وہ پختہ خیالی نہ رہی
برق طبقی نہ رہی شعلی مقالی نہ رہی
Allama Iqbal Poetry Manfat Aik Hai Iss Qoum Ki:
منفعت ایک ہے اس قوم کی نقصان بھی ایک
ایک ہی سب کا نبی دین بھی ایمان بھی ایک
حرم پاک بھی اللہ بھی قرآن بھی ایک
کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک
غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں
جو ہو ذوق یقین پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں
اگر ہو عشق تو ہے کفر بھی مسلمانی
نہ ہو تو مرد مسلماں بھی کافر و زندیق
Allama Iqbal Tu Apni Khudi Ko:
تو اپنی خودی کو کھو چکا ہے
کھوئی ہوئی شے کی جستجو کر
جفا جو عشق میں ہوتی ہے وہ جفا ہی نہیں
ستم نہ ہو تو محبت میں کچھ مزا ہی نہیں
جنہیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینوں میں
وہ نکلے میرے ظلمت خانہ دل کے مکینوں میں
پرندوں کی دنیا کا درویش ہوں میں
کہ شاہیں بناتا نہیں آشیانہ
اپنے کردار پہ ڈال کے پردہ اقبال
ہر شخص کہہ رہا ہے زمانہ خراب ہے
Allama Iqbal Poetry Mere Bachpan Ke Din:
میرے بچپن کے دن بھی کیا خوب تھے اقبال
بے نمازی بھی تھا اور بے گناہ بھی
پوجا بھی ہے بے سود نمازیں بھی ہیں بے سود
قسمت ہے غریبوں کی وہی نالہ و فریاد
ہیں گرچہ بلندی میں عمارات فلک بوس
ہر شہر حقیقت میں ہے ویرانہ آباد
Allama Iqbal Poetry On Imam Hussain:
روئیں وہ جو منکر ہیں شہادت حسین کے
ہم زندہ و جاوید کا ماتم نہیں کرتے
اپنے بھی خفا مجھ سے بیگانے بھی ناخوش
میں زہر ہلاہل کو کبھی کہہ نہ سکا قند
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
اللہ کو بھول گئے لوگ فکر روزی میں
تلاش رزق یہی رازق کا خیال ہی نہیں
گرتے ہیں سجدوں میں ہم اپنی ہی حسرتوں کی خاطر اقبال
اگر گرتے صرف عشق خدا میں تو کوئی حسرت ادھوری نہ رہتی
قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر
چمن اور بھی ہیں آشیاں اور بھی ہیں
Allama Iqbal Poetry on Westren Culture:
یہی سبق دیتا ہے ہمیں ہر شام کا سورج اقبال
مغرب کی طرف جاو گے تو ڈوب جاو گے
حسن کردار سے نور مجسم ہو جا
کہ ابلیس بھی تجھے دیکھے تو مسلمان ہو جائے
مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں
تو میرا شوق دیکھ میرا انتظار دیکھ
Allama Iqbal Best Poetry about Life:
بستر سے اٹھ کر مسجد تک جا نہ سکے اقبال
خواہش رکھتے ہیں قبر سے اٹھ کر جنت میں جانے کی
سونے دو اگر وہ سو رہے ہیں غلامی کی نیند میں
ہو سکتا ہے وہ خواب آزادی کا دیکھ رہے ہو
شاہیں کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا
پر دم ہے اگر تو تو نہیں خطرہ افتاد