Best Collection Poetry Of Zain Shakeel
بدلحاظ بن بن کر، بھولے بھالے نینوں کو
رات بھر بھگوتے ہیں، دکھ اداس لوگوں کے
کیا مجال ہے، پل بھر، غم کو نیند آ جائے
ایک پل نہ سوتے ہیں، دکھ اداس لوگوں کے
راستے جدا بھی ہوں، فرق کچھ نہیں پڑتا
ایک جیسے ہوتے ہیں، دکھ اداس لوگوں کے
الجھا ہوا مزاج ہے، تم کیوں چلے گئے؟
میرا یہ احتجاج ہے، تم کیوں چلے گئے؟
زین شکیل کی شاعری
لاحق ہوا ہے ہجر تو تم ہی ہو بس دوا
ورنہ یہ لاعلاج ہے، تم کیوں چلے گئے؟
نہیں، میں اب نہیں باتوں میں آنا
تمہاری پھر طبیعت بھر گئی تو؟
یہ اب تک جو ترے حق میں رہی ہے
خموشی بھی کسی دن مر گئی تو؟
سماعت میں محبت بھرنے والے!
تری آواز ہجرت کر گئی تو؟
Zain Shakeel Poetry
تمہاری یاد اتاری ہے دور تک خود میں
اداس ہونے کی صورت نکال لی میں نے
تم آؤ کام سبھی کل پہ ڈال دیتا ہوں
تمہارے واسطے فرصت نکال لی میں نے
وہ پوچھ بیٹھا تھا کیا لائے ہو مری خاطر
تو جھٹ سے ساری محبت نکال لی میں نے
میری حسرت پہ طنز ہے کہ نہیں؟
میرے احساس سے خفا رہنا
ہم نہ کہتے تھے کہ پت جھڑ میں ملو
کون اب طنز بہاروں کے سُنے؟
Urdu Poetry By Zain Shakeel
گردش ایام میں بکھرا ہوا
میں کسی سے بے خبر ہوتا گیا
آپ کی آنکھیں سمندر کیا ہوئیں
عارضوں کا شہر جل تھل ہو گیا
میرے چہرے پہ لگے زخم یہ بتلاتے ہیں
میرے چہرے سے رعایت نہیں کی جاسکتی
اگر سزا ہے مقدر تو کیا جزا کی طلب!
گزر گیا ہے ہماری نجات کا موسم
کون کہتا ہے اس کو پورا خط
تو نے لکھا ہے اک ادھورا خط
Zain Shakeel Urdu Poetry
یہ مرے قیمتی اثاثے ہیں
ایک تُو اور اک ادھورا خط
سرد ہوائیں بول رہی ہیں، بالکل اُس کے لہجے میں
میں بھی یاد کی چادر اوڑھے اُس کو سننے بیٹھا ہوں
گلے سے زینؔ لگا، مسکرا کے رخصت کر
بچھڑ چلا ہے تو اُس سے سوال کیا کرنا
بات کی ہی نہیں محبت نے
رات گزری اسی خسارے میں
دیکھیے ہاتھ میں احساس مرا مت لیجے
آپ تھک جائیں گے ٹکڑے مرے چنتے چنتے
Zain Shakeel Urdu Shayari
جب لفظوں کے گھاؤ بھرتے تھک جاؤ
تب خاموشی کے کچھ دیپ جلا لینا
ابھی سے آپ تو اُکتا گئے عزیزِ من
ہمارا ذکر فسانے کے اختتام میں ہے
جلتی کو مت اور جلاؤ، آجاؤ
مت سورج سے آنکھ ملاؤ، آجاؤ
سوچوں کا دریا تم کو لے ڈوبے گا
دیکھو اتنی دور نہ جاؤ، آجاؤ
یوں میں تم کو روز بلایا کرتا ہوں
آؤ، آؤ، آؤ، آؤ، آجاؤ
Best Zain Shakeel Shayari
ملیں بھی لاکھ اگر سوگ، کچھ نہیں کہنا
اگر سوال کریں لوگ کچھ نہیں کہنا
تلاش ختم نہ کرنا جو خود سے ملنا ہو
تم اوڑھ لینا فقط جوگ، کچھ نہیں کہنا!
میرے اندر تمہارا سایا ہے
یونہی رب نے مجھے بنایا ہے
Zain Shakeel Urdu Shayari
میرے ہونٹوں کی مسکراہٹ نے
میرے اندر کا دکھ چھپایا ہے
اُس نے کل پہلی مرتبہ مجھ کو
آخری بار ہی بلایا ہے
تیرے الفاظ کا تو کیا کہنا
تیری چُپ بھی کڑی سزا ہے مجھے
میں پریشان اب نہیں ہوتا
جانے یہ کس کی بد دعا ہے مجھے
Urdu Poetry Of Zain Shakeel
مجھ کو محال صبر ہے، تم کیوں چلے گئے
کیسا عظیم جبر ہے، تم کیوں چلے گئے
دل مقبرہ اگر ہے تمھارا تو کس لیے؟
غائب تمہاری قبر ہے، تم کیوں چلے گئے
باتیں سنا رہا ہے جو ہر تیسرا مجھے
پڑنا ہے ایسے فرق بھلا کون سا مجھے
اس نے وفا، خلوص، محبت کے بارے سب
کہنا تو تھا کسی سے مگر کہہ دیا مجھے
ہنس دوں تو سب رلائیں جو روؤں تو سب ہنسیں
خود دیکھ تُو نے کیسی جگہ لا دھرا مجھے
Zain Shakeel Shayari
تیرے وعدے کہیں چھپا دیں کیا؟
اتنی آسانی سے بھلا دیں کیا؟
اے سدا، دکھ ہی بھیجنے والے!
ہر خوشی تجھ پہ ہی لُٹا دیں کیا؟
دل کا، اے کچھ نہ چھوڑنے والے
اب بھی دل سے تجھے دعا دیں کیا؟
خود کو برباد کر کے دیکھنا ہے
پھر تمہیں یاد کر کے دیکھنا ہے
وسعتِ درد جانچنی ہے مجھے
ہجر آباد کر کے دیکھنا ہے
دکھ تماشا لگائے رکھتا ہے
زندگی تالیاں بجاتی ہے
آنکھ رہتی ہے بے وجہ پُرنم
بے بسی روز مُسکراتی ہے
Zain Shakeel Poetry
میں نے کہا کہ دل سے اُتر سی گئی ہو تم
اُس نے کہا کہ مجھ سے ملاقات کم کرو
میں نے کہا کہ حُسن کا جادو سا چل گیا
اُس نے کہا کہ سورہء یوسف کا دَم کرو
کیوں اداکاریاں محبت میں؟
اتنے جب غم شناس بھی نہیں ہو
جتنے تم بن رہے ہو لوگوں میں
تم تو اتنے اداس بھی نہیں ہو
کون ہوتا ہے ہُوک پر حیراں
میں ہوں کوئل کی کُوک پر حیراں
میری تجھ پر تھیں، اور تری آنکھیں
جھیل سیف الملوک پر حیراں
Sad Poetry Of Zain Shakeel
پیاس دریا سے ہو گئی ناراض
رزق ہوتا ہے بھوک پر حیراں
زین برسوں سے ہو رہا ہوں میں
زندگی کے سلوک پر حیراں
دعا کرو گے تو حرفِ دعا نہیں ملنا
محبتوں کا اگر سلسلہ نہیں ملنا
تمھیں دِکھانے ہیں کچھ زخم جو نہیں بھرنے
یقیں کرو کہ ہمیں بے وجہ نہیں ملنا
Zain Shakeel Sad Poetry
یہ اب جو تم بڑے بے خوف ہو کے پھرتے ہو
جو ہم نہ ہوں گے، تمھیں حوصلہ نہیں ملنا
میں چل رہا ہوں تمھارے بغیر بھی دیکھو
مجھے لگا تھا کہ اب راستہ نہیں ملنا
میں بانجھ پیڑ ہوں، مجھ پر ثمر نہیں آتے
بہت کہا تھا تجھے بھی صلہ نہیں ملنا
جہاں بچھڑتے ہوئے نم ہوئیں تری آنکھیں
کبھی دوبارہ تجھے اُس جگہ نہیں ملنا
Zain Shakeel Poetry Collection
مرے نصیب میں یہ بھی لکھا ہے آخر پر
’تجھے نصیب کا کچھ بھی لکھا نہیں ملنا‘
بہت کٹھن ہے، مگر میں نے سوچ رکھا ہے
کسی بھی طور تجھے بے گلہ نہیں ملنا
وہ کس یقین سے کہتا تھا، زین! میرے بعد
تجھے بھی مجھ سا کوئی دوسرا نہیں ملنا
ساری عمر ہی نفع کمایا ہم نے عشق ادارے میں
اب یہ سمجھے کاٹی ہم نے ساری عمر خسارے میں
Best Shayari Of Zain Shayari
تم نے میری آنکھ بھی دیکھی، اور دیکھا ہے دریا بھی
بولو کوئی فرق لگا ہے؟ پَلَک میں اور کنارے میں
جب بھی لوگ پریشانی میں میرے پاس چلے آئے
کوئی نہ کوئی بات بتا دی میں نے تیرے بارے میں
اس کی آنکھ کے جادو سے ہم کٹھ پُتلی بن جاتے ہیں
کیا سے کیا کر دیتا ہے وہ ہم کو ایک اشارے میں
بس تم اتنا ہی کہہ دینا ’اک بے چین سا شاعر تھا‘
جب بھی کوئی آ کر پوچھے تم سے میرے بارے میں



Post A Comment:
0 comments so far,add yours